پاورپوینت حج یک عبادت یک پیغام (pptx) 26 اسلاید
دسته بندی : پاورپوینت
نوع فایل : PowerPoint (.pptx) ( قابل ویرایش و آماده پرینت )
تعداد اسلاید: 26 اسلاید
قسمتی از متن PowerPoint (.pptx) :
حج ایک عبادت ایک پیغام
امت مسلمہ ایک خوش نصیب امت
اسوہ رسول
قرآن مجید
زکوۃ
روزہ
نماز
جہاد
عمرہ
حج
جنت
اسلام کا تصور عبادت
وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِo(ذاریات۵۱:۵۶)
’’میں نے جن اور انسانوں کو اس کے سوا کسی کام کے لیے پیدا نہیں کیا ہے کہ وہ میری بندگی کریں‘‘۔
ساری زندگی اللہ کی بندگی اور اس کے قانون و ہدایت کی پابندی میں ہو۔
یہ کامل بندگی ہی عبادت کی روح بھی ہے اور عبادت کا مطلوب بھی۔
رسمی عبادات کا مقصد
ان عبادات کو اراکین اسلام کیوں کہا جاتا ہے؟
یٰٓاَیُّہَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ o(البقرہ۲:۲۱)
’’ لوگو، بندگی اختیار کرو اپنے اس رب کی جو تمھارا اور تم سے پہلے جو لوگ ہو گزرے ہیں ان سب کا خالق ہے تاکہ تم تقویٰ کی زندگی حاصل کرسکو‘‘
یہ وہ ستوں ہیں جن پر اسلامی زندگی کی عمارت کھڑی ہوتی ہے۔
یہ خود بھی عبادات ہیں اور پوری زندگی کو عبادت بنانے کا ذریعہ بھی
ایک سوال
حج زندگی میں ایک ہی بار فرض کیا گیا ہے جبکہ دیگر عبادات میں ایسا معاملہ نہیں؟
حج نہ ادا کرنے پر وعید
وَلِلّٰہِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْہِ سَبِیْلًا ط وَمَنْ کَفَرَ فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَo
(اٰل عمرٰن۳:۹۷)
’’لوگوں پر اللہ کا یہ حق ہے کہ جو اس گھر تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہو، وہ اس کا حج کرے، اورجو کوئی اس حکم کی پیروی سے انکار کرے، تو اسے معلوم ہو جانا چاہیے کہ اللہ تمام دنیا والوں سے بے نیاز ہے‘‘
حج ادانہ کرنے پر وعید
ارشاد نبوی ہے:
’’جو شخص زاد راہ اور سواری رکھتا ہو جس سے بیت اللہ تک پہنچ سکتا ہو اور پھر حج نہ کرے، تو اس کا اس حالت پر مرنا اور یہودی یا نصرانی ہو کر مرنا یکساں ہے‘‘۔ (متفق علیہ)
حاجی کے لیے بشارتیں
ارشادات نبوی ہیں:
’’حج اور عمرہ گناہوں کو اس طرح صاف کر دیتے ہیں، جس طرح بھٹی لوہے، سونے اور چاندی کے میل اور کھوٹ کو صاف کر دیتی ہے، اورجو مومن اس دن (یعنی عرفہ کا دن) احرام کی حالت میں گزارتا ہے، اس کا سورج جب ڈوبتا ہے تو اس کے گناہوں کو لے کر ڈوبتا ہے‘‘۔ (نسائی و ترمذی)
’’جس نے صرف اللہ کے لیے حج کیا، اور اس میں ہوس رانی اور گناہ نہ کیا، تو وہ ایسا ہو کر لوٹا، جیسے اس دن تھا جس دن اس کی ماں نے اس کو جنا۔‘‘
زندگی میں ایک بار ادا کی جانے والی عبادت پر اتنا اجر اور نہ کرنے پر اتنی سخت وعید کیوں؟
لمحہ فکریہ